1 میں اپنے پورے دِل سے خُداوند کی شکر گذاری کرونگا۔ میں تیرے سب عجیب کاموں کا بیان کرونگا۔
2 میں تجھ میں خوشی مناؤنگا اور مسرور ہونگا۔ اے حق تعالیٰ میں تیری ستایش کرونگا۔
3 جب میرے دشمن پیچھے ہٹتے ہیں تو تیری حضُوری کے سبب سے لغزش کھاتے اور ہلاک ہوجاتے ہیں۔
4 کیونکہ تُو نے میرے حق کی اور میرے معاملہ کی تائید کی ہے۔ تُو نے تخت پر بیٹھ کر صداقت سے اِنصاف کیا۔
5 تُو نے قوموں کو جھڑکا۔ تُو نے شریروں کو ہلاک کیا ہے۔ تُو نے اُنکا نام ابدالآباد کے لئے مِٹاڈالا ہے۔
6 دشمن تمام ہوئے۔ وہ ہمیشہ کے لئے برباد ہوگئے اور جن شہروں کو تُو نے ڈھادیا اُنکی یاد گار تک مِٹ گئی۔
7 اُس نے انصاف کے لئے اپنا تخت تیار کیا ہے
8 اور وہی صداقت سے جہان کی عدالت کریگا۔ وہ راستی سے قوموں کا اِنصاف کریگا۔
9 خُداوند مظلوموں کے لئے اُونچا بُرج ہوگا۔ مصیبت کے ایام میں اُونچا بُرج
10 اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تجھ پر توکل کرینگے کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالبوں کر ترک نہیں کیا ہے۔
11 خُداوند کے درمیان اُس کے کاموں کا بیان کرو
12 کیونکہ خُون کی پُرسِش کرنے والا اُن کو یاد رکھتا ہے۔وہ غریبوں کی فریاد کو نہیں بھولتا۔
13 اَے خُداوند مجھ پر رحم کر! تُو جو موت کے پھاٹکوں سے مجھے اُٹھاتا ہے۔ میرے اُس دُکھ کو دیکھ جو میرے نفرت کرنے والوں کی طرف سے ہے۔
14 تاکہ میں تیری کامل ستایش کا اظہار کروں۔ صیُّون کی بیٹی کے پھاٹکوں پر میں تیری نجات سے شادمان ہونگا۔
15 قومیں خُود اُس گڑھے میں گِری ہیں جسے اُنہوں نے کھودا تھا۔ جو جال اُنہوں نے لگایاتھا اُس میں اُن ہی کا پاؤں پھنسا۔
16 خُداوند کی شہرت پھیل گءی۔ اُس نے اِنصاف کیا ہے۔ شریر اپنے ہی ہاتھ کے کاموں میں پھنس گیا ہے۔ (ہِگایون سِلاہ)
17 شریر پاتال میں جائینگے۔ یعنی وہ سب قومیں جو خُدا کو بھول جاتی ہیں۔
18 کیونکہ مسکین سدا بُھولے بسرے نہ رہینگے۔ نہ غربیوں کی اُمید ہمیشہ کے لئے ٹوٹیگی۔
19 اُٹھ اَے خُداوند! اِنسان غالب نہ ہونے پائے۔ قوموں کی عدالت تیرے حضور ہو۔
20 اَے خُداوند! اُنکو خوف دِلا۔ قومیں اپنے آپ کو بشر ہی جانیں۔ (سِلاہ)