16
1 اس پر ایّوب نے جواب دیتے ہو ئے کہا :
2 “میں نے یہ باتیں سنی ہیں۔ تم تینوں مجھے دُکھ دیتے ہو، آرام نہیں۔
3 کب یہ بے معنی باتیں بند ہو ں گی ؟
تم لگاتار کیوں بحث کر تے ہو؟
4 میں بھی وہی باتیں کہہ سکتا ہوں جو تم کہتے ہو۔
اگر تمہیں میری طرح مصیبت ہو تی تو
میں تمہا رے خلاف عقلمندی کی باتیں کہہ سکتا تھا
اور تم پر اپنا سر ہلا سکتا تھا۔
5 لیکن میں اپنی باتوں سے تمہیں امید دے کر
تمہا را حوصلہ بڑھا سکتا ہو ں۔
6 “لیکن ان ساری باتوں سے جو ختم نہیں ہونگی میں کہتا ہوں ا س سے میرا دُ کھ ختم نہیں ہو گا۔
لیکن اگر میں کچھ بھی نہ کہوں تو بھی میں اچھا محسوس نہیں کرتا ہوں۔
7 سچ مُچ میں اے خدا ! تُو نے میری قوّت کو چھین لی ہے۔
تُو نے میرے سارے گھرانے کو نیست و نابود کر دیا ہے۔
8 تو نے مجھے پتلا اور کمزور بنایا
اور یہ لوگو ں کو یقین دلا تا ہے کہ میں مجرم ہوں۔
9 “خدا مجھ پر حملہ کرتا ہے۔ وہ مجھ سے ناراض ہے اور وہ میرے جسم کو پھاڑ کر الگ کر دیتا ہے۔
خدا میرے او پر دانت پیستا ہے۔ مجھے دشمن نفرت بھري نظروں سے گھورتے ہیں۔
10 لوگ میرے چاروں طرف بھیڑ لگا تے ہیں۔
وہ مجھ پر ہنستے ہیں اور میرے چہرے پر پتھر مارتے ہیں۔
11 خدا نے مجھے برے لوگو ں کے ہاتھوں میں سونپ دیا ہے۔
اس نے شریر لوگوں کو اجاز ت دی ہے کہ مجھے چوٹ پہنچا ئیں۔
12 میرے ساتھ سب کچھ بہتر تھا
اچانک میں خدا کے ذریعہ کچل دیا گیا۔
اس نے مجھے میری گردن سے پکڑا
اور میرے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے۔
خدا نے اپنے نشانے کی مشق کے لئے مجھے استعمال کیا۔
13 خدا کے تیِر انداز میرے چارو ں طرف ہیں۔
وہ میرے گردوں سے ہو کر تیروں کو چلا تا ہے۔
وہ رحم نہیں دکھا تا ہے۔ وہ میرے پِت کو زمین پر بہا دیتا ہے۔
14 خدا مجھ پر با ر بار وار کرتا ہے۔
وہ مجھ پر ایسے جھپٹتا ہے جیسے کو ئی سپا ہی جنگ میں جھپٹتا ہے۔
15 “میں بہت ہی دُکھی ہوں اس لئے میں ٹاٹ کے کپڑے پہنتا ہوں۔
مٹی اور راکھ پر بیٹھتا ہوں اور شکست خوردہ محسوس کرتا ہوں۔
16 رو رو کر میرا چہرہ لال ہو گیا ہے۔
میری آنکھوں کی چاروں طرف کا لا دائرہ بن گیا ہے۔
17 میں کسی بھی شخص کے لئے کبھی ظالم نہیں تھا۔ لیکن میں بُری طرح سے جھیل رہا ہوں۔
میری دعا ئیں صحیح اور پاک ہیں۔
18 “اے زمین ! تُو کبھی ان بُری چیزوں کو مت چھپانا جو میرے خلاف کئے گئے ہیں۔
میرے انصاف کی فریاد کو مت رو کو۔
19 اب بھی آسمان میں کو ئی ہے جو میرے لئے بولے گا۔
اوپر کو ئی ہے جو میرے لئے ثبوت دے گا۔
20 میرے دوست نے میرے لئے بولنے کے لئے بہانہ کیا
جبکہ میری آنکھیں خدا کے لئے آنسوں بہا تی ہیں۔
21 خدا کو اس کے لئے جو اس سے بحث مباحشہ کرتا ہے جا ئز فیصلہ کرنے دے۔
خدا کو اس آدمی کے لئے جو اپنے دوستوں کے ساتھ بحث کرتا ہے جا ئز فیصلہ کرنے دے۔
22 “کچھ ہی سال بعد میں اس جگہ چلا جا ؤں گا
جہاں سے پھر میں کبھی واپس نہ آؤں گا (موت )