18
1 تب بِلدد سوُخی نے ایّوب کو جواب دیا :
2 “ایّوب،تم کب بولنا بند کرو گے ؟
چپ رہو اور سننے کی کو شش کرو۔ ہمیں کہنے دو۔
3 تو کیوں یہ سوچتا ہے کہ
ہم لوگ گائے کی طرح بے وقوف ہیں ؟
4 ایّوب ! تو اپنے غضب سے اپنا ہی نقصان کر رہا ہے۔
کیا لوگ زمین صرف تیرے لئے چھو ڑ دیں ؟
کیا تو یہ سوچتا ہے کہ صرف تجھے خوش کرنے کے لئے خدا پہا ڑوں کو ہلا دیگا ؟
5 “ہاں ، برے لوگوں کی روشنی گل ہو جائے گی
اور اسکی آگ بجھ جائے گی۔
6 انکے خیمہ میں روشنی تاریکی میں بدل جائے گی۔
اور انکے سامنے کا چراغ بجھ جائیگا۔
7 اس کے قدم پھر کبھی مضبوط اور تیز نہیں ہوں گے ،
لیکن وہ آہستہ چلے گا اور کمزور ہوجائے گا۔ اسکا اپنا ہی برا منصوبہ اسے گرائے گا۔
8 اسکا اپنا پیر ہی اسے جال میں پھنسائے گا۔
وہ جال میں چلے گا اور اس میں پھنس جائے گا۔
9 جال اسکی ایڑی کو پکڑ لیگا۔
جال اسکو کس کر جکڑ لے گا۔
10 ایک رسّی زمین پر اسکو پھنسا لیگی۔
جال اسکے راستے میں ہے۔
11 دہشت چاروں طرف سے اس کے لئے انتظار کر رہی ہے۔
ڈر اس کے اٹھا ئے گئے ہر قدم کا پالن کرے گا۔
12 آفت اسکے لئے بھو کی ہے۔
جب وہ گریگا تو تباہی و بر بادی اسے دبوچنے کے لئے تیار ہے۔
13 مہلک بیماری اسکے چمڑے کو کھا جائیگی۔
یا یہ اسکے بازوؤں اور پیروں کو سڑا دیگی۔
14 برے شخص کو اپنے گھر کی محفوظ جگہ سے دور لے جا یا جائیگا۔
اور اس کو دہشت کے بادشاہ سے مِلا نے کے لئے لے جا یا جائے گا۔
15 اس کے گھر میں کچھ بھی نہ بچے گا کیوں کہ ؟
اس کے مکان میں جلتی ہوئی گندھک بکھیر دی جائے گی۔
16 نیچے اسکی جڑیں سوکھ جائیں گی ،
اور اوپر اسکی شاخیں مر جھا جائیں گی۔
17 زمین پر کے لوگ اس کو یاد نہیں کریں گے۔
اس کے نام کا ذکر اس زمین پر کبھی نہیں کیا جائے گا۔
18 روشنی سے اس کو باہر ہٹا دیا جائے گا اور وہ اندھیرے میں ڈھکیل دیا جائے گا۔
لوگ اسے اس دنیا سے دور بھگا دیں گے۔
19 اس کو بچے یا پو تا پوتی ، نواسا نواسی نہیں ہوں گے۔
اسکے خاندان سے کوئی بھی زندہ نہیں رہے گا۔
20 مغرب کے لوگ دہشت زدہ ہوجائیں گے جب وہ سنیں گے کہ برے لوگوں کے ساتھ کیا ہوا۔
مشرق کے لوگ اس دہشت سے سُن ہو جائیں گے۔
21 سچ مچ برے شخص کے گھر کے ساتھ ایسا ہی ہوگا۔
ایسا ہی ہوگا اس شخص کے ساتھ جو خدا کو نہیں جانتے ہیں۔”