45
1 بادشاہ یہویقیم بن یو سیاہ کے یہوداہ پر حکومت کے چو تھے برس میں جب باروک بن نیریاہ نے یرمیاہ کے بو لے ہو ئے الفاظ کو طومار پر لکھا تو اس وقت یرمیاہ نے اس سے کہا:
2 “داوند اسرائیل کا خدا جو تم سے کہتا ہے وہ یہ ہے:
3 ' اے بار وک! تم نے کہا ہے: یہ میرے لئے بہت بُرا ہے کہ خداوند نے میرے دُکھ درد پر غم بھی بڑھا دیا! میں کراہتے کراہتے تھک گیا ہوں اور مجھے آرام نہ ملا۔
4 یرمیاہ نے باروک سے کہا، “خداوند جو کہتا ہے وہ یہ ہے: ' جو میں نے لگا یا اکھاڑ پھینک رہا ہوں۔ جسے میں نے بنایا ہے اسے میں تبا ہ کر رہا ہوں۔میں پو رے یہودا ہ میں اسے کروں گا۔
5 اے باروک! تم اپنے لئے کچھ بڑی بات ہو نے کی امید کر رہے ہو۔ لیکن ان چیزوں کی امید نہ کرو۔ان کی جانب نظر نہ رکھو کیونکہ میں سبھی لوگوں کے لئے بلا نازل کروں گا۔ یہ باتیں خداوند نے کہیں۔ لیکن جہاں کہیں تم جا ؤ تمہا ری جان تمہا رے لئے غنیمت ٹھہراؤں گا۔”