1 یہوداہ ؔ کا گناہ لوہے کے قلم اور ہیرے کی نوک سے لکھا گیا ہے۔ اُنکے دِل تختی پر اور اُنکے مذبحوں کے سینگوں پر کندہ کیا گیا ہے۔
2 کیونکہ اُنکے بیٹے اپنے مذبحوں اور یسیرتوں کو یا د کرتے ہیں جوہرے درختوں کے پاس اُونچے پہاڑوں پر ہیں ۔
3 اَے میرے پہاڑ جومیدان میں ہے! میں تیرا مال اور تیرے سب خزانے اور تیرے اُونچے مقام جنکو تو نے اپنی تمام سرحدوں پر گناہ کے لئے بنایا لُٹاؤنگا۔
4 اور تو ازخود اُس میراث سے جو میں نے تجھے دی اپنے قصور کے باعث ہاتھ اُٹھائیگا اور میں اُس ملک میں جسے تو نہیں جانتا تجھ سے تیرے دُشمنوں کی خدمت کراؤنگا کیونکہ تم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہیگی ۔
5 خداوند یوں فرماتا ہے کہ ملعون ہے وہ آدمی جوانسان پر توکل کرتا ہے اور بشیر کو اپنا بازو جا نتا ہے اور جسکا دِل خداوند سے برگشتہ ہو جاتا ہے۔
6 کیونکہ وہ رتمہ کی مانند ہو گا جو بیابان میں ہے اور کبھی بھلائی نہ دیکھیگا بلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غیر آباد زمین شور میں رہیگا۔
7 مبارک ہے وہ آدمی جو خداوند پر توکل کرتا ہے اور جسکی اُمید گاہ خداوند ہے۔
8 کیونکہ وہ اُس درخت کی مانند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُسکے پتے ہرے رہیں اور خشک سالی کا اُسے کچھ خوف نہ ہو اور پھل لانے سے باز نہ رہے۔
9 دل سب چیزوں سے زیادہ حیلہ باز اور لاعلاج ہے۔ اُسکو کون دریافت کرسکتا ہے؟ ۔
10 میں خداوند دِل ودماغ کو جانچتا اور آزماتا ہوں تاکہ ہر ایک آدمی کو اُسکی چال کے موافق اور اُسکے کاموں کے پھل کے مطابق بدلہ دُوں ۔
11 بے انصافی سے دولت حاصل کرنے والا اُس تیتر کی مانند ہے جو کسی دُوسرے کے انڈوں پر بیٹھے ۔ وہ آدھی عمر میں اُسے کھو بیٹھیگا اور آخر کو احمق ٹھہر یگا۔
12 ہمارے مقدس کا مکان ازل ہی سے مُقررکیا ہوا جلالی تخت ہے۔
13 اَے خداوند اِسراؔ ئیل کی اُمید گاہ! تجھکو ترک کرنے والے سب شرمندہ ہو نگے ۔ مجھکو ترک کرنے والے خاک میں مل جائینگے کیونکہ اُنہوں نے خداوند کو جو آبِ حیات کا چشمہ ہے ترک کردیا۔
14 اَے خداوند ! تو مجھے شفا بخشے تو میں شفا پاؤنگا ۔ تو ہی بچائے تو بچونگا کیونکہ تو میرا فخر ہے ۔
15 دیکھ وہ مجھے کہتے ہیں خداوند کا کلام کہا ں ہے؟ اب نازل ہو۔
16 میں نے تو تیری پیروی میں گڈریا بننے سے گریز نہیں کیا اور مصیبت کے دن کی آرزو نہیں کی ۔ تو خود جانتا ہے کہ جو کچھ میرے لبوں سے نکلا تیرے سامنے تھا ۔
17 تو میرے لئے دہشت کا باعث نہ ہو ۔ مصیبت کے دن تو ہی میری پناہ ہے۔
18 مجھ پر ستم کرنے والے شرمندہ ہوں پر مجھے شرمندہ نہ ہونے دے ۔ وہ ہراسان ہوں پر مجھے ہراسان نہ ہونے دے ۔ مصیبت کا دن اُن پر لا اور اُنکو شکست پر شکست دے۔
19 خداوند نے مجھ سے یوں فرمایا ہے کہ جا اور اُس پھاٹک پر جس سے عام لوگ اورشاہان یہوداہؔ اور اَے سب بنی یہوداہ اور یروشیلم ؔ کے سب پھاٹکوں پر کھڑا ہو۔
20 اور اُن سے کہدے کہ اَے شاہان یہوداہ ؔ اور اَے سب بنی یہوداہ اور یروشیلمؔ کے سب باشند و جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خداوند کا کلام سُنو۔
21 خداوند یوں فرماتا ہے کہ تم خبردار رہو اور سبت کے دن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشیلم ؔ کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔
22 اور تم سبت کے دن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھاکر باہر نہ لے جاؤ اور کسی طرح کاکام نہ کرو بلکہ سبت کے دن مقدس جانو جیسا میں نے تمہارے باپ دادا کو حکم دیا تھا ۔
23 لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کیا کہ شنوا نہ ہوں اور تربیت نہ پائیں ۔
24 اور یوں ہو گا کہ اگر تم دل لگا کر میری سُنو گے خداوند یوں فرماتا ہے اور سبت کے دن تم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دن کو مقدس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کچھ کام نہ کرو۔
25 تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤدؔ سے جا نشین بادشاہ اور اُمراداخل ہو نگے۔ وہ اور اُنکے اُمرا یہوداہؔ کے لوگ اور یروشیلم کے باشندے رتھوں اور گھوڑوں پر سوار ہونگے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہیگا ۔
26 اور یہوداہؔ کے شہروں اور یروشیلم کی نواحی اور بینمین کی سر زمین اور میدان اور کوہستان اور جنوب سے سوختنی قربانیاں اور ذبیحے اور ہدئے اور لُبان لیکر آئینگے اور خداوند کے گھر میں شکر گذاری کے ہدئے لائینگے ۔
27 لیکن اگر تم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دن کو مقدس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دن یروشیلم کے پھاٹکوں میں داخل ہونے سے باز نہ رہو تو میں اُسکے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤنگا جو اُسکے قصروں کو بھسم کر دیگی اور ہرگز نہ بُجھیگی ۔