Home

یرمیاہ

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52


-Reset+

باب 7

1 یہ وہ کلام ہے جو خداوند کی طرف سے یرمیاہ پر نازل ہوا اور اس نے فرمایا ۔
2 تو خداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اس کلام کا اشتہا ر دے اور کہہ اے یہوداہ کے سب لوگو جو خداوند کی عبادت کے لئے ان پھاٹکوں سے داخل ہوتے ہو تو خداوند کا کلام سنو!۔
3 رب الافواج اسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ اپنی روشیں اور اپنے اعمال درست کرو تو میں تم کو مکان میں بساؤ نگا۔
4 جھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یوں نہ کہتے جاؤ کہ یہ ہے خداوند کی ہیکل ۔خداوند کی ہیکل ۔خداوند کی ہیکل ۔
5 کیونکہ اگر تم اپنی روشیں اور اپنے اعمال سراسر درست کرو۔ اگر ہر آدمی اور اسکے ہمسایہ میں پورا انصاف کرو۔
6 اگر پردیسی اور یتیم اور بیوہ پر ظلم نہ کرو اور اس مکان میں بیگناہ کا خون نہ بہاؤ اور غیر معبودوں کی پیروی جس میں تمہارا نقصان ہے نہ کرو۔
7 تو میں تم کو اس مکان اور اس ملک میں بساؤ نگا جو میں تمہارے باپ دادا کو قدیم سے ہمیشہ کے لئے دیا۔
8 دیکھو تم جھوٹی باتوں پر جو بے فائدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔
9 کیا تم چوری کروگے ۔خون کرو گے ۔ زنا کاری کرو گے جھوٹی قسم کھاؤ گے اور بعل کے لئے بخور جلاؤ گے اور غیر معبودوں کی جنکو تم نہیں جانتے تھے پیروی کروگے۔
10 اور میرے حضور اس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اگر کھڑے ہوگے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو ؟۔
11 کیا یہ جو گھر میرے نام سے کہلاتا ہے تمہاری نظر میں ڈاکوؤ ں کا غار بن گیا ؟ دیکھ خداوند فرماتا ہے میں نے خود یہ دیکھا ہے ۔
12 پس اب میرے اس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا ۔ جس پر پہلے میں نے اپنے نام کو قائم کیا تھا اور دیکھو کہ میں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اسرائیل کی شرارت کے سبب سے اس سے کیا کِیا۔
13 اور خداوند فرماتا ہے اب چونکہ تم نے یہ سب کام کئے میں نے بر وقت تم کو کہا اور تاکید کی پر تم نے نہ سنا اور میں نے تم کو بلایا پر تم نے جواب نہ دیا۔
14 اسلئے میں اس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جس پر تمہارا اعتماد ہے اور اس مکان سے جسے میں نے تم کو اور تمہارے باپ دادا کو دیا وہی کرونگا جو میں نے سَیلا سے کیا ہے ۔
15 اور میں تم کو اپنے حضور سے نکال دونگا جس طرح تمہاری ساری برادری افرائیم کی کل نسل کو نکال دیا ہے۔
16 پس تو ان لوگوں کے لئے دعا نہ کر اور انکے واسطے آواز بلند نہ کر اور مجھ سے منت اور شفاعت نہ کر کیونکہ میں تیری نہ سنونگا۔
17 کیا تو نہیں دیکھتا کہ وہ یہوداہ کے شہروں میں اور یروشیلم کے کوچوں میں کیا کرتے ہیں ؟۔
18 بچے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سلگاتے ہیں اور عورتیں آٹا گوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملکہ کے لئے روٹیاں پکائیں اور ٖیر معبودوں کے لئے تپاون تپا کر مجھے غضبناک کریں ۔
19 خداوند فرماتا ہے کیا وہ مجھ ہی کو غضبناک کرتے ہیں ؟ کیا وہ اپنی ہی روسیاہی کے لئے نہیں کرتے ؟۔
20 اسی واسطے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہرو غضب اس مکان پر اور انسان اور حیوان اور میدان کے درختوں پر اور زمین کی پیداوار پر انڈیل دیا جائیگا اور وہ بھڑکیگا اور بجھیگا نہیں۔
21 رب الا فواج اسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبیحوں پر اپنی سوختنی قربانیاں بھی بھڑھاؤ اور گوشت کھاؤ ۔
22 کیونکہ جس وقت میں تمہارے باپ دادا کو ملک مصر سے نکال لایا اُنکو سوختنی قربانی اور ذبیحہ کی بابت کچھ نہیں کہااور حکم نہیں دِیا۔
23 بلکہ میں نے اُنکو یہ حکم دیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شنوا ہو اور میں تمہارا خدا ہونگا اور تم میرے لوگ ہوگے اور جس راہ کی میں تم کو ہدایت کُروں اُس پر چلو تاکہ تمہارا بھلا ہو۔
24 لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور آگے نہ بڑھے ۔
25 جب سے تمہارے باپ دادا ملک مصر سے نکل آئے اب تک میں نے تمہارے پاس اپنے سب خادِ موں یعنی نبیوں کو بھیجا ۔ میں نے اُنکو ہمیشہ بر وقت بھیجا ۔
26 لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھکر بُرائی کی۔
27 تو یہ سب باتیں اُن سے کہیگا لیکن وہ تیری نہ سُنینگے ۔ تو اُنکو بُلائیگا لیکن وہ تجھے جواب نہ دینگے ۔
28 پس تو اُن سے کہدے کہ یہ وہ قوم ہے جو خداوند اپنے خدا کہ آواز کی شنوا اور تربیت پذیر نہ ہوئی ۔ سّچائی نیست ہو گئی اور اُنکے مُنہ سے جاتی رہی ۔
29 اپنے بال کاٹ کر پھینک دے اور پہاڑوں پر جا کر نوحہ کر کیونکہ خداوند نے اُن لوگوں کو جن پر اُسکا قہر ہے ردّ اور ترک کر دیا ہے۔
30 اِسلئے کہ بنی یہوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکروہات رکھیں تا کہ اُسے ناپاک کریں۔
31 اور اُنہوں نے توفت کے اُونچے مقام بن ہنوم کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو آگ میں جلائیں جسکا میں نے حکم نہیں دیا اور میرے دِل میں اِسکا خیال بھی نہ آیا تھا ۔
32 اِسلئے خداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ توفت کہلائیگی نہ بن ہنوم کہ وادی قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے توفت میں دفن کرینگے ۔
33 اور اِس قوم کی لاشیں ہوائی پرندوں اور زمین کے درندوں کی خوراک ہونگی اور اُنکو کوئی نہ ہنکائیگا ۔
34 تب میں یہوداہ کے شہروں میں اور یروشیلم کے بازاروں میں خوشی اور شادمانی کی آواز ۔دُلہے اور دُلہن کی آواز موقوف کُرونگا کیونکہ یہ ملک ویران ہو جائیگا۔